امریکہ نے گزشتہ 20 سالوں میں افغانستان کو تباہی اور بربادی کی طرف لے جایا: ایرانی عہدیدار

تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی نمائندہ برائے افغان امور نے کہا ہے کہ امریکیوں نے گزشتہ 20 سالوں میں افغانستان پر قبضہ کر کے اس ملک کو تباہی اور انفراسٹرکچر کی تباہی کی طرف لے جایا ہے۔

یہ بات حسن کاظمی قمی نے  آج بروز پیر ایک ٹی وی پروگرام میں رپورٹر کے ایک سوال کہ ، گزشتہ 20 سالوں میں افغانوں کے لیے امریکی فوجیوں کی موجودگی کے نتائج کیا تھے، کے جواب میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے منصوبہ بند فرار سے ایک سال گزر چکا ہے۔ اس بات سے مراد یہ ہے کہ امریکی انٹیلی جنس سروسز اب بھی افغانستان میں موجود ہیں اور مختلف شکلوں میں اپنی تخریبی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں۔

کاظمی قمی نے مزید بتایا کہ امریکیوں نے پچھلے 20 سالوں میں افغانستان پر قبضہ کرکے اس ملک کو تباہی و بربادی کی طرف لے جایا  اور بہت سے لوگوں کا قتل عام کیا۔

حسن کاظمی قمی نے ایک ایسی حکومت قائم کی جو ناکارہ اور بدعنوان ہونے کے علاوہ تھی اور امریکیوں نے افغانستان میں پیشہ ورانہ فوج بنانے کی اجازت نہیں دی۔ یعنی حکومت اور ایک فوج جو اپنی موجودگی کے جواز کے لیے مکمل طور پر خود امریکیوں پر منحصر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے ایک ناکارہ اور بدعنوان حکومت بناکر افغانستان میں پیشہ ورانہ فوج بنانے کی اجازت نہیں دی۔ اور انہوں نے اپنی موجودگی کے جواز کے لیے ایک ایسی حکومت اور فوج کو بنائی جو امریکہ پر منحصر ہوئے۔

کاظمی قمی نے بتایا کہ امریکہ خود افغانستان میں بدامنی پھیلانے کا اہم عنصر تھے۔ امریکہ نے دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کا موقع فراہم کیا۔

ایران کے خصوصی نمائندہ برائے افغان امور نے کہا کہ آج داعش کے مسئلے کو امریکیوں کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ آج مزاحمتی محاذ کے عنوان سے، مزاحمت کے نام سے اور دوسری قوموں کی حمایت کے بہانے سے کچھ گروہوں کو بناتا ہے لیکن حقیقت میں وہ اندرونی انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جاسوسی، خفیہ اقدام اور تخریب کاری کے علاوہ سابق رجیم کی فوجی قوتوں کے ایک اہم حصے کو تربیت دیتا ہے۔ ان میں سے تقریباً 7,000 افراد کو امریکہ میں تربیت اور منظم کیا جا رہا ہے اس لیے مستقل کیلیے ان کے پاس منصوبہ ہے۔

کاظمی قمی نے کہا کہ امریکہ طالبان کے ساتھ مخالفت کے بہانے سے افغان وسائل کو لوٹ مار کر کے افغان پیسوں کو منجمد کردیا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .